Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چشم بینا ہو تو قید حرم و طور نہیں

درشن سنگھ

چشم بینا ہو تو قید حرم و طور نہیں

درشن سنگھ

MORE BYدرشن سنگھ

    چشم بینا ہو تو قید حرم و طور نہیں

    دیکھنے والی نگاہوں سے وہ مستور نہیں

    کون سا گھر ہے جواں جلووں سے پر نور نہیں

    اک مرے دل کی ہی دنیا ہے جو معمور نہیں

    اپنی ہمت ہی سے پہنچوں گا سر منزل شوق

    لوں سہارا میں کسی کا مجھے منظور نہیں

    غم جاناں کو بھلا دوں نہ کروں دوست کو یاد

    اتنا میں اے غم دوراں ابھی مجبور نہیں

    یہ محبت کی ہے قیمت یہ محبت کا صلہ

    کہ ہمارے ہی لیے عشق کا دستور نہیں

    دونوں عالم کو ڈبو دے جو مے و مینا میں

    چشم ساقی کے سوا اور کا مقدور نہیں

    مسکرا دو تو مرا غنچۂ دل کھل جائے

    دل کبھی کھل نہ سکے ایسا بھی رنجور نہیں

    تم نہیں پاس مگر ساتھ ہے یادوں کا ہجوم

    میں اکیلا نہیں بیکس نہیں مہجور نہیں

    آج کچھ شام سے تاریک ہے دل کی محفل

    تم نہیں ہو تو وہ رونق نہیں وہ نور نہیں

    مجھ میں ہمت ہے کہ میں راز کو افشا نہ کروں

    یہ مرا ظرف ہے یہ شیوۂ منصور نہیں

    کر سکے گا نہ جدا فاصلۂ وقت و مکاں

    دور نظروں سے سہی دل سے مگر دور نہیں

    میری تقدیر میں درشنؔ ہیں کسی کے جلوے

    شکر صد شکر کہ دنیا مری بے نور نہیں

    مأخذ:

    Talash-e-Noor (Pg. 133)

    • مصنف: درشن سنگھ
      • اشاعت: 1980
      • ناشر: ساون کرپال روحانی مشن, دہلی
      • سن اشاعت: 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے