Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چشم تر پہ نقش ہے ان منظروں کا سلسلہ

یاسمین برکت

چشم تر پہ نقش ہے ان منظروں کا سلسلہ

یاسمین برکت

MORE BYیاسمین برکت

    چشم تر پہ نقش ہے ان منظروں کا سلسلہ

    بڑھتے بڑھتے بڑھ گیا ہے فاصلوں کا سلسلہ

    ہم سلامت کس طرح رہتے بھلا سچ بول کر

    چار سو بکھرا پڑا تھا پتھروں کا سلسلہ

    دل کی وحشت مانگتی ہے لا مکاں کی وسعتیں

    اک نظر بھاتا نہیں مجھ کو گھروں کا سلسلہ

    نیند کا احساس روشن قمقموں میں کھو گیا

    آ بسا آنکھوں میں میرے رتجگوں کا سلسلہ

    وہ انا کے خول میں تھا میں انا سے دور تھی

    میرے اس کے درمیاں تھا الجھنوں کا سلسلہ

    کیوں نظر آتی نہیں لوگوں کو اپنی صورتیں

    دور تک پھیلا ہے جبکہ آئنوں کا سلسلہ

    یاسمیںؔ جن سے میسر ہو تراوت آنکھ کو

    دیکھنا ہے اب مجھے ایسی رتوں کا سلسلہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے