چشم و گیسو کا کوئی ذکر نہ رخسار کی بات
چشم و گیسو کا کوئی ذکر نہ رخسار کی بات
بیٹھ کر کیجئے ان سے در و دیوار کی بات
یہ ادائیں یہ اشارے یہ حسیں قول و قرار
کتنے آداب کے پردے میں ہے انکار کی بات
رات بھر جس کی تمنا میں جلے ہیں ہم لوگ
وہ سحر شیخ کی نظروں میں ہے کفار کی بات
بزم اغیار اگر ہو تو بچھے جاتے ہیں
اور کرتے ہیں وہ ہم سے رسن و دار کی بات
مدح صیاد بہرحال ضروری تو نہیں
چپ رہو یہ بھی ہے اب جرأت کردار کی بات
کس بھروسے پہ کریں عشق کا سودا خالدؔ
وقت شاید ہے کہ رہتی نہیں تلوار کی بات
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 83)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street,Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.