چہرے میں کشش ہے مہ و انجم سے زیادہ
چہرے میں کشش ہے مہ و انجم سے زیادہ
محفل میں حسیں کوئی نہیں تم سے زیادہ
مقتل میں ترے حسن کے یہ سین عجب تھا
خنجر سے مرے کم ہیں تبسم سے زیادہ
سو بات کی اک بات بزرگوں نے بتائی
ہے لطف خموشی میں تکلم سے زیادہ
موجوں کا کوئی خوف نہ طوفاں کا کوئی ڈر
ماجھی سے میں ڈرتا ہوں تلاطم سے زیادہ
مشکوک نگاہوں سے نہ دیکھا کرو اس کو
اشعار وہ کہتا ہے میاں تم سے زیادہ
جب آ گئے محفل میں سخن فہم سخن ساز
شعروں پہ ملی داد ترنم سے زیادہ
تقریر وہ کرتا ہے بڑے جوش میں لیکن
جو شخص پڑھا ہی نہیں پنجم سے زیادہ
اس دور تجارت کا عجب حال ہے فاروقؔ
سکوں میں توانائی ہے گندم سے زیادہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.