Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھن کے آتی ہے جو یہ روشنی دروازے سے

اشرف یوسفی

چھن کے آتی ہے جو یہ روشنی دروازے سے

اشرف یوسفی

MORE BYاشرف یوسفی

    چھن کے آتی ہے جو یہ روشنی دروازے سے

    کیا مجھے دیکھ رہا ہے کوئی دروازے سے

    گھر کی تختی سے ملا آج مجھے اپنا پتہ

    اپنے ہونے کی گواہی ملی دروازے سے

    میں نے دہلیز سے جانے کی اجازت لے لی

    پھر مری بات نہ طے ہو سکی دروازے سے

    ایک روزن میں پڑی آنکھ سے کھلنے لگے ہیں

    ایک دیوار کے اندر کئی دروازے سے

    میں نے اس خواب کو اندر کہیں مسمار کیا

    میری آواز نہ باہر گئی دروازے سے

    رات بھر سسکیاں لیتا ہے کوئی شخص یہاں

    کبھی دیوار سے لگ کر کبھی دروازے سے

    خالی کمرہ مرا کس چاپ سے بھر جاتا ہے

    آتا جاتا ہی نہیں جب کوئی دروازے سے

    ایک خوشبو نے قدم بھول کے باہر رکھا

    پھر گلی آنکھ ملانے لگی دروازے سے

    روز اک شہر پر اسرار میں کھو جاتا ہوں

    وہی گلیاں وہی رستے وہی دروازے سے

    تو نے مہتاب نکلتے ہوئے دیکھا ہے کبھی

    اور مہتاب بھی ایسے کسی دروازے سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے