چھوڑ امید اسے اب نہیں آنا شاید
آنا بھی ہے تو نہیں ہم کو بتانا شاید
صبر آیا ہے ہمیں اشک فشانی سے ہی
مل ہی جائے کوئی اس کو بھی بہانہ شاید
اس نے اچھا ہی کیا بن مجھے بتلائے گیا
جان لے لیتا مری اس کا یوں جانا شاید
ان کا اپنا بھی جو جائے گا بنا بتلائے
تب اس احساس کو سمجھے گا زمانہ شاید
وہ ایک دن آئے گا دریا کے کنارے ماہمؔ
تب مری پیاس کو سمجھے گا زمانہ شاید
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.