Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھپائے کیا کوئی درد جگر کو

خواجہ شوق

چھپائے کیا کوئی درد جگر کو

خواجہ شوق

MORE BYخواجہ شوق

    دلچسپ معلومات

    (طرحی مشاعرہ بزم تلامذہ صفی1950)

    چھپائے کیا کوئی درد جگر کو

    محبت رنگ دیتی ہے نظر کو

    تمہارا حسن تم پر کب کھلا تھا

    دعائیں دو میرے ذوق نظر کو

    پیام اہل دل کیا جانے کوئی

    نظر والے سمجھتے ہیں نظر کو

    بلند اتنا تو ہو ذوق تماشا

    نگاہ حسن خود ڈھونڈے نظر کو

    ذرا رک رک کے ہر پردہ اٹھانا

    کہیں جلوے نہ گم کر دیں نظر کو

    سلامت انقلابات زمانہ

    نئی راہیں ملیں فکر و نظر کو

    جہاں ہوتی ہے دل کو راہ دل سے

    نظر پہچان لیتی ہے نظر کو

    نظر دے تو شعور دید بھی دے

    نہیں تو کیا کروں لے کر نظر کو

    تجلی خود نظر بنتی ہے لیکن

    مٹا کر اعتبارات نظر کو

    انہیں دیکھے مجسم دید ہو کر

    شعور اتنا کہاں ہے ہر نظر کو

    خیال ان کا جہاں بھی شوقؔ آیا

    نظر طے کر گئی حد نظر کو

    مأخذ:

    چشم نگراں (Pg. 44)

    • مصنف: خواجہ شوق
      • ناشر: حسامی بک ڈپو، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے