Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چیز رکھتے ہی دھم سے گرتی ہے

لکی فاروقی حسرت

چیز رکھتے ہی دھم سے گرتی ہے

لکی فاروقی حسرت

MORE BYلکی فاروقی حسرت

    چیز رکھتے ہی دھم سے گرتی ہے

    عشق کی میز آڑی ترچھی ہے

    میرے نزدیک ماں کی ڈانٹ ڈپٹ

    گرم روٹی پہ گھی کے جیسی ہے

    جس کو پلکوں پہ ہونا چاہیے تھا

    پھونکنی اور توے میں الجھی ہے

    موت دھوبی ہے اور امید حیات

    میلے کپڑوں کی ایک گٹھری ہے

    کھیل جاری ہے سرد راتوں کا

    میں ہوں جلوے ہیں اور انگیٹھی ہے

    ہاتھ بیٹی کا کس کو سونپے ماں

    کئی مٹکے ہیں اک گھڑونچی ہے

    چکھ کے دونوں کو یہ ہوا معلوم

    ہونٹ میٹھے ہیں چائے پھیکی ہے

    پس پردہ ہیں لڑکیاں ساری

    ایک کاپی بنا کور کی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے