Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کالج کا دالان نہیں ہے پیارے ظالم دنیا ہے

آفتاب شکیل

کالج کا دالان نہیں ہے پیارے ظالم دنیا ہے

آفتاب شکیل

MORE BYآفتاب شکیل

    کالج کا دالان نہیں ہے پیارے ظالم دنیا ہے

    اور یہاں سچ بولنے والا سچ میں سب سے جھوٹا ہے

    میں تیرے دیدار کی خاطر آ جاتا ہوں خوابوں تک

    ورنہ اس لذت کے علاوہ نیندوں میں کیا رکھا ہے

    چمکیلے کپڑوں سے پرکھا مت کر انسانی لہجے

    گہرے کنویں میں اجلا پانی کھرا بھی ہو سکتا ہے

    وعدہ کر اے دل کش لڑکی وصل سے لے کر ہجر تلک

    رشتہ چاہے جیسا بھی ہو خرچہ اپنا اپنا ہے

    میں تیرے شکوے بھی جاناں بالکل ایسے سنتا ہوں

    جیسے بچپن میں کوئی بچہ غور سے قصے سنتا ہے

    میرے خفا ہونے پر اس کا وہ الٹا فلمی جملہ

    پیار سے ڈر نہیں لگتا صاحب تھپڑ سے ڈر لگتا ہے

    جب لوگو نے سودائی کی لاش اتاری تب بولے

    یہ تو زندہ مر ہی چکا تھا پنکھے سے کیوں لٹکا ہے

    میں اس ڈر سے کافی پینے تیرے ساتھ نہیں جاتا

    تجھ کو تو کافی کے بہانے مجھ سے لڑنا ہوتا ہے

    مجھ کو بونے تھے دل میں اور کسی کے غم آفیؔ

    لیکن دل کی سرخی زمیں پر اب تک اس کا قبضہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے