aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دہن میہمان میں کانٹے

مظفر علی سید

دہن میہمان میں کانٹے

مظفر علی سید

MORE BYمظفر علی سید

    دہن میہمان میں کانٹے

    پہلوئے میزبان میں کانٹے

    خون تھوکے گا جو بھی کھائے گا

    آپ کے خاص دان میں کانٹے

    خوب روؤں کا کیا بھروسا ہے

    آن میں پھول آن میں کانٹے

    گل رخسار کی حفاظت کو

    اس نے لٹکائے کان میں کانٹے

    چبھ رہے ہیں مرے خیالوں کو

    باغ‌ جنت نشان میں کانٹے

    مسکراتی خموشیاں اس کی

    میرے طرز بیان میں کانٹے

    حسرتیں اور عجز‌ گویائی

    دل میں کانٹے زبان میں کانٹے

    ریت میں رل کے چل گئے جوہر

    جوہری کی دکان میں کانٹے

    راکشس بن گئے مہا جوگی

    گیان میں اور دھیان میں کانٹے

    کبھی ہوتی تھی ایڑیوں میں خلش

    اب تو ہیں جسم و جان میں کانٹے

    کتنا مشکل ہوا ہے رزق حلال

    شوربے اور نان میں کانٹے

    چننے والا کوئی نہیں سیدؔ

    اور بھرے ہیں جہان میں کانٹے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 233)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے