دم اگر شور مچانے پہ نہیں آتے ہیں
دم اگر شور مچانے پہ نہیں آتے ہیں
حضرت ہوش ٹھکانے پہ نہیں آتے ہیں
یہ جو تمہید ہے اس کا بھی مزہ ہے اپنا
اس لیے سیدھے فسانے پہ نہیں آتے ہیں
آپ اکیلے نہیں ہیں جو یوں ندامت میں مریں
ہم کسی کے بھی نشانے پہ نہیں آتے ہیں
کتنے شانے ہیں مرے سر کو ترستے ہیں جو
کتنے سر ہیں مرے شانے پہ نہیں آتے ہیں
اپنی مرضی کا بڑا ہاتھ ہے اس رونے میں
اتنے آنسو تو رلانے پہ نہیں آتے ہیں
- کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 85)
- Author : ترکش پردیپ
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.