در کون کرے پیدا سنگین چٹانوں میں
در کون کرے پیدا سنگین چٹانوں میں
وہ خون نہ وہ گرمی ملت کے جوانوں میں
دیوانوں کی دنیا ہے پتھر کا زمانہ ہے
بے فکر نہ بیٹھو تم شیشے کے مکانوں میں
اے طائر بے پروہ بے داری و آگاہی
ہیں دام بھی پوشیدہ بکھرے ہوئے دانوں میں
اس دور بہاراں سے بہتر تھی خزاں یارو
کانٹے نظر آتے ہیں پھولوں کی زبانوں میں
کیا بات ہے اے ماجدؔ وہ کیف نہیں باقی
ناقوس برہمن میں ملا کی اذانوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.