Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

در پیش شام غم ہے عدم کا سفر مجھے

ابر احسنی گنوری

در پیش شام غم ہے عدم کا سفر مجھے

ابر احسنی گنوری

MORE BYابر احسنی گنوری

    در پیش شام غم ہے عدم کا سفر مجھے

    اس تیرگی میں راہ ملے گی کدھر مجھے

    اعجاز چشم ناز دکھا فتنہ گر مجھے

    یعنی مٹا دیا ہے تو پیدا بھی کر مجھے

    مجبور راز کہنے پہ ہمدم نہ کر مجھے

    دار و رسن ہیں سامنے حق بات پر مجھے

    ساقی ہوں رند خاص ملے تیز تر مجھے

    مے خانہ سب جہاں کو شراب نظر مجھے

    تعبیر اس کی کیا ہے بتا چارہ گر مجھے

    دیکھا ہے خواب میں نہ ملے گی سحر مجھے

    کھو دے ملال ہجر کا چاہے جدھر مجھے

    اٹھی تو ڈھونڈ لے گی کسی کی نظر مجھے

    وہ مسکرا رہے ہیں جدھر دیکھتا ہوں میں

    کیسا دیا گیا ہے فریب نظر مجھے

    دھوکے میں تیرے عہد محبت کے آ گیا

    معلوم یہ حدیث ہوئی معتبر مجھے

    دیوانے ہو گئے ہیں مرے ساتھ اقربا

    سمجھا رہا ہے عشق میں سب گھر کا گھر مجھے

    وہ مست کیف ناز ہیں میں بے خود نیاز

    ان کی خبر انہیں ہے نہ میری خبر مجھے

    صیاد بھی دیا تو مقدر سے بد گماں

    بدلے کئی قفس جو ملے چار پر مجھے

    کچھ ان کی تیغ کے بھی بڑھانے تھے حوصلے

    کچھ خود بھی بار دوش تھا الفت میں سر مجھے

    اک دن تو آ کے سامنے جلوے بکھیر دو

    میں یاد کیا کروں گا ملی تھی نظر مجھے

    ہو کر اسیر یوں مرے فطرت بدل گئی

    جیسے کبھی ملے ہی نہ تھے بال و پر مجھے

    اک برق تھی جو روح پہ لہرا کے گر پڑی

    اب تک ہے یاد آپ کی پہلی نظر مجھے

    مایوس ہو چلا ہے مرا ذوق جستجو

    کچھ تو پتا بتاؤ ملو گے کدھر مجھے

    مجھ کو کمال بے ہنری ابرؔ ہے بہت

    یعنی نہیں ضرورت عرض ہنر مجھے

    مأخذ:

    نگینے (Pg. 148)

    • مصنف: ابر احسنی گنوری
      • ناشر: اسٹیٹ پریس، رامپور
      • سن اشاعت: 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے