Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درخت مجھ کو نئی کہانی سنا رہے ہیں

علی قیصر

درخت مجھ کو نئی کہانی سنا رہے ہیں

علی قیصر

MORE BYعلی قیصر

    درخت مجھ کو نئی کہانی سنا رہے ہیں

    کہ یہ پرندے گئے دنوں میں خدا رہے ہیں

    میں کچھ دنوں میں خدا سے ملنے کو جا رہا ہوں

    مجھے لکیروں کو پڑھنے والے بتا رہے ہیں

    تمام شہروں کو دشمنوں نے بچا لیا ہے

    مرے سپاہی بس اپنی جانیں بچا رہے ہیں

    سسک رہے ہیں تمام وعدہ نبھانے والے

    کہ ہم یہ کیسی اذیتوں کو نبھا رہے ہیں

    کسی نے کھڑکی کو کھولنا ہے تو دیکھنا ہے

    سو ہم گلی میں گلوں کے جھرمٹ لگا رہے ہیں

    بچھڑنے والے نے کب پلٹ کر یہ دیکھنا ہے

    کہ غم بدن کے تمام حصوں کو کھا رہے ہیں

    یہ پیڑ واقف ہیں ان فسوں خیز خوشبوؤں سے

    سو احتراماً تمام سر کو جھکا رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے