Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد فرقت کا مداوا نہیں ہونے دیتے

شہاب کاظمی

درد فرقت کا مداوا نہیں ہونے دیتے

شہاب کاظمی

MORE BYشہاب کاظمی

    درد فرقت کا مداوا نہیں ہونے دیتے

    یہ مسیحا مجھے اچھا نہیں ہونے دیتے

    یہ زمانے کے تقاضے یہ روایات جہاں

    جیسا میں ہوں مجھے ویسا نہیں ہونے دیتے

    دل تو اکثر مجھے اس موڑ پہ لاتا ہے مگر

    میرے آنسو مجھے رسوا نہیں ہونے دیتے

    میں کسی اور کا ہو جاؤں یہ کب ممکن ہے

    خواب میرے مجھے اپنا نہیں ہونے دیتے

    اس کی فرقت میں گزارے ہوئے لمحوں کے نقوش

    ایک لمحہ مجھے تنہا نہیں ہونے دیتے

    خاک ہونے نہیں دیتے مجھے ارباب نظر

    کیمیا گر مجھے سونا نہیں ہونے دیتے

    ہم میں اکثر سے خطا ہوتی ہے سرزد یہ شہابؔ

    خود سے ہم خود کو شناسا نہیں ہونے دیتے

    مأخذ:

    یہ خلش کہاں سے ہوتی (Pg. 51)

    • مصنف: شہاب کاظمی
      • ناشر: انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی
      • سن اشاعت: 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے