درد کی اک کتاب ہے کوئی
زندگی اضطراب ہے کوئی
تیرگی کی ادا بتاتی ہے
داؤں پر ماہتاب ہے کوئی
ہو گیا جس کو وہ ہوا تنہا
عشق بھی اک عذاب ہے کوئی
تیری جانب ہی کھینچ لاتی ہے
یاد جیسے سراب ہے کوئی
اس کا خاموش دیکھنا بھر ہی
اک مکمل جواب ہے کوئی
جی رہا ہے مگر نہیں جیتا
یوں بھی خانہ خراب ہے کوئی
ہائے تحریر اس کی آنکھوں کی
گو کہ مشکل کتاب ہے کوئی
تو میرے سامنے رہے پھر بھی
میں سمجھتی ہوں خواب ہے کوئی
تشنگی اور بڑھتی جاتی ہے
تیری قربت سراب ہے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.