Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد کی ساکت ندی پھر سے رواں ہونے کو ہے

ارشد کمال

درد کی ساکت ندی پھر سے رواں ہونے کو ہے

ارشد کمال

MORE BYارشد کمال

    درد کی ساکت ندی پھر سے رواں ہونے کو ہے

    موج حیرت کا تماشا اب کہاں ہونے کو ہے

    جو گراں بار سماعت تھا کبھی سب کے لیے

    اب وہی کلمہ یہاں حسن بیاں ہونے کو ہے

    کیوں کریں وہ اپنی قسمت کے ستارے کی تلاش

    دسترس میں جن کے سارا آسماں ہونے کو ہے

    مجھ کو اس منزل سے گزرے کتنی مدت ہو گئی

    وقت میری جستجو میں اب جہاں ہونے کو ہے

    تجربے کی آنچ پر ہر شے ہے یوں آتش بجاں

    چاندنی بھی صورت برق تپاں ہونے کو ہے

    آسماں ترشول اور غوری سے ہے سہما ہوا

    فاختہ کا ذکر ایسے میں کہاں ہونے کو ہے

    گھر میں ہے آب رواں تو برف ہے منجدھار میں

    کچھ نہ پوچھو دہر میں اب کیا کہاں ہونے کو ہے

    RECITATIONS

    ارشد کمال

    ارشد کمال,

    ارشد کمال

    ارشد کمال,

    ارشد کمال

    درد کی ساکت ندی پھر سے رواں ہونے کو ہے ارشد کمال

    ارشد کمال

    درد کی ساکت ندی پھر سے رواں ہونے کو ہے ارشد کمال

    مأخذ:

    Dhoop ke Paudey (Pg. 129)

    • مصنف: ارشد کمال
      • اشاعت: 2008
      • ناشر: ارشد کمال
      • سن اشاعت: 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے