درد سینے سے اٹھا اور لبوں تک آیا
درد سینے سے اٹھا اور لبوں تک آیا
سلسلہ تیری محبت کا غموں تک آیا
تھا خطا کار عدالت نے اسے چھوڑ دیا
جرم ہر جرم ہمارے ہی سروں تک آیا
حشر کے روز بخیلوں سے خدا پوچھے گا
مجھ کو لوٹا دیا بھوکا جو گھروں تک آیا
تو نے دروازہ نہیں کھولا تو ہے تیرا قصور
صبح کا نور تو ہم سب کے گھروں تک آیا
کوئی مانے کہ نہ مانے اسے لیکن ساجدؔ
ان کا پیغام برے اور بھلوں تک آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.