Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد تو موجود ہے دل میں دوا ہو یا نہ ہو

اکبر الہ آبادی

درد تو موجود ہے دل میں دوا ہو یا نہ ہو

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    درد تو موجود ہے دل میں دوا ہو یا نہ ہو

    بندگی حالت سے ظاہر ہے خدا ہو یا نہ ہو

    جھومتی ہے شاخ گل کھلتے ہیں غنچے دم بہ دم

    با اثر گلشن میں تحریک صبا ہو یا نہ ہو

    وجد میں لاتے ہیں مجھ کو بلبلوں کے زمزمے

    آپ کے نزدیک با معنی صدا ہو یا نہ ہو

    کر دیا ہے زندگی نے بزم ہستی میں شریک

    اس کا کچھ مقصود کوئی مدعا ہو یا نہ ہو

    کیوں سول سرجن کا آنا روکتا ہے ہم نشیں

    اس میں ہے اک بات آنر کی شفا ہو یا نہ ہو

    مولوی صاحب نہ چھوڑیں گے خدا گو بخش دے

    گھیر ہی لیں گے پولس والے سزا ہو یا نہ ہو

    ممبری سے آپ پر تو وارنش ہو جائے گی

    قوم کی حالت میں کچھ اس سے جلا ہو یا نہ ہو

    معترض کیوں ہو اگر سمجھے تمہیں صیاد دل

    ایسے گیسو ہوں تو شبہ دام کا ہو یا نہ ہو

    مأخذ:

    kulliyat-e-akbar allahabadi (Pg. 439)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے