دریچے ایک مدت وا رہے ہیں
دریچے ایک مدت وا رہے ہیں
وہ بولے آ رہے اب آ رہے ہیں
بدن کا خون تھوڑا سا ملا کر
نیا پن شاعری میں لا رہے ہیں
دلوں کو تھام کر بیٹھو کہ اب ہم
سخن کی کیفیت میں آ رہے ہیں
بہت گہرائی میں ڈبکی لگا کر
تری یادوں کو اوپر لا رہے ہیں
دلوں کو جیتتے ہم ہی اکیلے
محبت کی دشا میں جا رہے ہیں
دکھوں کے ان دنوں بادل ہماری
بریلی پر بہت منڈرا رہے ہیں
غزل میں قید کر کے آج سوہلؔ
ہم اپنا درد گانے جا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.