Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریا دور نہیں اور پیاسا رہ سکتا ہوں

ظفر اقبال

دریا دور نہیں اور پیاسا رہ سکتا ہوں

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    دریا دور نہیں اور پیاسا رہ سکتا ہوں

    اس سے ملے بغیر بھی زندہ رہ سکتا ہوں

    اس کی بے توفیق محبت کے جنگل میں

    آدھا گم ہو کر بھی آدھا رہ سکتا ہوں

    کیسا رہتا ہوں مت پوچھو شہر میں اس کے

    ویسا ہی رہتا ہوں جیسا رہ سکتا ہوں

    تنہا رہنے میں بھی کوئی عذر نہیں ہے

    لیکن اس کے ساتھ ہی تنہا رہ سکتا ہوں

    وہ بھی دامن چھوڑنے کو تیار نہیں ہے

    میں بھی ابھی اس شاخ سے الجھا رہ سکتا ہوں

    کچھ مجھ کو خود بھی اندازہ ہونا چاہیئے

    کتنا ضائع ہو کر کتنا رہ سکتا ہوں

    جس حالت سے نکل آیا ہوں کوشش کرکے

    اس میں وہ چاہے تو دوبارہ رہ سکتا ہوں

    ایک انوکھے خواب کے اندر سوتے جاگتے

    رہتا ہوں میں اور ہمیشہ رہ سکتا ہوں

    جتنے فاصلے پر رکھتا ہے ظفرؔ وہ مجھ کو

    رہ بھی سکتا ہوں لیکن کیا رہ سکتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے