دریا ہی کہیں لے چلے پتوار نہیں ہے
دریا ہی کہیں لے چلے پتوار نہیں ہے
اس پار نہیں کوئی بھی اس پار نہیں ہے
پھیرے کو چلی آئے ادھر موت کسی دن
کمبخت دل اتنا بھی تو بیمار نہیں ہے
پیچھے ہے پڑی زندگی خوں منہ کو لگائے
اس پر یہ ستم پاؤں میں رفتار نہیں ہے
صحرا سے چلے آئے ہیں جنگل کی طرف ہم
اب موسم تنہائی میں بیوپار نہیں ہے
اس سال بھی کر لیں گے محبت کا تماشہ
اس سال بھی پنچانگ میں تیوہار نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.