Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریا کی مسافت نے زمیں کا نہیں چھوڑا

شاہدہ دلاور شاہ

دریا کی مسافت نے زمیں کا نہیں چھوڑا

شاہدہ دلاور شاہ

MORE BYشاہدہ دلاور شاہ

    دریا کی مسافت نے زمیں کا نہیں چھوڑا

    یک طرفہ محبت نے کہیں کا نہیں چھوڑا

    صدیوں ہوئی تہذیب سزا اور جزا کی

    اک سجدۂ سرمست نے دیں کا نہیں چھوڑا

    تصویر لگی رہ گئی دیوار کھنڈر پر

    جو رشتہ مکاں سے تھا مکیں کا نہیں چھوڑا

    سو روپ تھے وحدت میں بھی اس پارہ صفت کے

    پر ہم کو بت دل نے یقیں کا نہیں چھوڑا

    عشاق چلے آئے ہتھیلی پہ لیے سر

    وہ حسن طلب تھا کہ نہیں کا نہیں چھوڑا

    محکوم و تہی دست جو حق مانگنے نکلے

    پھر تخت بھی اس تخت نشیں کا نہیں چھوڑا

    جب ہاتھوں سے رخصت ہوئیں محبوب دعائیں

    قطرے کو بھی محراب جبیں کا نہیں چھوڑا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے