Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریا و موج سا کبھی ہم سے جدا نہ ہو

نسیم میسوری

دریا و موج سا کبھی ہم سے جدا نہ ہو

نسیم میسوری

MORE BYنسیم میسوری

    دریا و موج سا کبھی ہم سے جدا نہ ہو

    اے بت خدا تلک بھی ترا آشنا نہ ہو

    محفل میں اس پری کی جو یہ دل‌ جلا نہ ہو

    یا رب شراب ناب میں ہی کچھ مزا نہ ہو

    اس سبز خط کے بوسے لئے میں نے خواب میں

    یا رب غبار دل میں کہیں آ گیا نہ ہو

    پلوا رہے ہو روبرو غیروں کو جام مے

    اور کہتے ہو مجھے تو مری جاں خفا نہ ہو

    میری روش پہ کس لئے بہکا ہے کیا ہوا

    مجنوں سے کہہ دو چپ بھی ہو یوں باؤلا نہ ہو

    نکہت سے مشک‌ و عطر کی دنیا مہک گئی

    پانی نہانے میں ترا جوڑا کھلا نہ ہو

    مر ہی گیا ادھر جو مرا نامہ بر گیا

    قاصد خدا کے واسطے تو بھی فنا نہ ہو

    بخت سیہ ذلیل ہمیں یوں بھی کرتے ہیں

    جس شب وہ آئے گھر کو اسی شب دیا نہ ہو

    لالہ ہو ارغواں ہو سخن ہو گلاب ہو

    چمپا ہو یاسمن ہو مگر دیلیا نہ ہو

    آب رواں ہو چاندنی ہو سبزہ زار ہو

    نرگس کی طرح غیر کوئی دیکھتا نہ ہو

    ساقی ہو مے ہو گائیں پری زاد سب بہار

    ساغر سے جلد چلنے میں چرخ دوتا نہ ہو

    پریوں کا رقص روبرو ہوتا رہے مدام

    پہلو سے یار لب سے پیالہ جدا نہ ہو

    سامان عیش گر یہ میسر ہو اے نسیمؔ

    ہٹ دھرمی ہے زباں پہ جو شکر خدا نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے