Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درس آداب جنوں یاد دلانے والے

اسلم انصاری

درس آداب جنوں یاد دلانے والے

اسلم انصاری

MORE BYاسلم انصاری

    درس آداب جنوں یاد دلانے والے

    آ گئے پھر مری زنجیر ہلانے والے

    کس طرح کھوئے گئے عکس رواں کی صورت

    شہر حیراں میں ترا کھوج لگانے والے

    غور سے دیکھ کوئی ہے پس تصویر خزاں

    ورنہ کس سمت گئے رنگ جمانے والے

    خم محراب پہ صدیوں کی سیہ گرد بھی دیکھ

    طاق ویراں میں لہو اپنا جلانے والے

    زہر اب زہر ہے کرتا نہیں کار تریاک

    مر گئے زہر کو تریاک بنانے والے

    فصل بے برگ کچھ ایسی بھی تو بے رنگ نہیں

    داستاں عہد بہاراں کی سنانے والے

    دف گل ٹوٹ گئی دست صبا میں لیکن

    رقص کرتے ہی رہے وجد میں آنے والے

    بجھ گئے شوخ دریچوں میں دمکتے مہتاب

    سو گئے رات کی تقدیر جگانے والے

    سوچتا ہوں کہ یہ معمورۂ غم یہ دنیا

    کس لیے تو نے بنائی ہے بنانے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے