درون خانۂ دل کوئی ہاؤ ہو نہیں ہے
درون خانۂ دل کوئی ہاؤ ہو نہیں ہے
رگوں میں دوڑتا پھرتا ہے کچھ لہو نہیں ہے
میں دن کو رات لکھوں اور سیاہ رات کو دن
منافقت تو میاں شاعروں کی خو نہیں ہے
یہ اپنی جان بھی میں تم پہ وار سکتا ہوں
یہ سچی بات ہے اس میں کوئی غلو نہیں ہے
مرے لئے یہی کافی ہے تو میسر ہے
سو اب مزید مجھے کوئی آرزو نہیں ہے
یہ بات مجھ پہ بہت دیر میں کھلی ہے وسیمؔ
کہ میرے قد کے برابر مرا عدو نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.