Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈروں کیونکر بڑا ہے لطف دریا کی روانی میں

انور شیخ

ڈروں کیونکر بڑا ہے لطف دریا کی روانی میں

انور شیخ

MORE BYانور شیخ

    ڈروں کیونکر بڑا ہے لطف دریا کی روانی میں

    جنہیں طوفاں سے لڑنا ہو وہی رہتے ہیں پانی میں

    نہ حوروں میں نہ غلماں میں نہ ہے بادہ ساغر میں

    حقیقی لطف تو زاہد ہے لمحات جوانی میں

    بڑی ہی دل کشی ہے مال و زر جنت کی باتوں میں

    تڑپ لیکن کہاں ہے جو محبت کی کہانی میں

    کہاں فطرت کے نظاروں بہاروں میں ستاروں میں

    کہ جو تسکین ملتی ہے مجھے تیری نشانی میں

    صداقت سے کہیں بڑھ کر لگے ہے جھوٹ کا رتبہ

    بڑی تاثیر ہے واعظ تری جادو بیانی میں

    تمہارے بادۂ جنت کی باتیں صرف باتیں ہیں

    نرالا ہے مزا ناصح شراب ارغوانی میں

    سکوں ہے موت کا قاصد نہ کرنا آرزو اس کی

    تغیر ہے اساس زندگی دنیائے فانی میں

    کبھی سوچا ہے ناداں تم تو خود ہی اپنی دنیا ہو

    ضروری کیا کہ کھو جاؤ جہاں کی بیکرانی میں

    شہیدوں کے ارادوں سے ہوا مجھ پر عیاں آخر

    حیات جاوداں کا راز موت ناگہانی میں

    جنوں ہے وصل کا تم کو نہ سمجھو پیار کی باتیں

    مزا کچھ اور انورؔ گل رخوں سے کھینچا تانی میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے