Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دشت ہو اور فسوں اور فسانہ کوئی اور

عاصم واسطی

دشت ہو اور فسوں اور فسانہ کوئی اور

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    دشت ہو اور فسوں اور فسانہ کوئی اور

    چاہیئے اب ہمیں وحشت کا بہانہ کوئی اور

    ہم پڑے ہیں ترے در پر تو پڑا رہنے دے

    اب کہاں ڈھونڈنے جائیں گے ٹھکانہ کئی اور

    تم تو حیرت کا تصور بھی نہیں کر سکتے

    تم نے دیکھا ہی نہیں آئنہ خانہ کئی اور

    تو نے گرتی ہوئی دیوار سنبھالی ہی نہیں

    لے گیا دیکھ یتیموں کا خزانہ کئی اور

    وقت کرتا ہے سفر حال سے مستقبل تک

    ہر زمانے میں گزرتا ہے زمانہ کوئی اور

    لے گیا اور کوئی میری سواری عاصمؔ

    ہو گیا میری مسافت پہ روانہ کوئی اور

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 162)
    • Author : عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے