دشت کی دھوپ ہے جنگل کی گھنی راتیں ہیں
دشت کی دھوپ ہے جنگل کی گھنی راتیں ہیں
اس کہانی میں بہر حال کئی باتیں ہیں
گو ترے ساتھ مرا وقت گزر جاتا ہے
شہر میں اور بھی لوگوں سے ملاقاتیں ہیں
جتنے اشعار ہیں ان سب پہ تمہارا حق ہے
جتنی نظمیں ہیں مری نیند کی سوغاتیں ہیں
کیا کہانی کو اسی موڑ پہ رکنا ہوگا
روشنی ہے نہ سمندر ہے نہ برساتیں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.