Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دشت کیا شے ہے جنوں کیا ہے دوانے کے لئے

شاذ تمکنت

دشت کیا شے ہے جنوں کیا ہے دوانے کے لئے

شاذ تمکنت

MORE BYشاذ تمکنت

    دشت کیا شے ہے جنوں کیا ہے دوانے کے لئے

    شہر کیا کم ہے مجھے خاک اڑانے کے لئے

    ہم نے کیا جانئے کیا سوچ کے گلشن چھوڑا

    فصل گل دیر ہی کیا تھی ترے آنے کے لئے

    میں سرائے کے نگہباں کی طرح تنہا ہوں

    ہائے وہ لوگ کہ جو آئے تھے جانے کے لئے

    ہم وہی سوختہ سامان ازل ہیں کہ جنہیں

    زندگی دور تک آئی تھی منانے کے لئے

    دل کی محراب کو درکار ہے اک شمع فقط

    وہ جلانے کے لئے ہو کہ بجھانے کے لئے

    تو مری یاد سے غافل نہ تری یاد سے میں

    ایک در پردہ کشاکش ہے بھلانے کے لئے

    ضبط پیہم کے نثار اے دل آزار طلب

    شرط‌‌ دامن بھی اٹھا اشک بہانے کے لئے

    سن مجھے غور سے سن نغمۂ نا پیدا ہوں

    کوئی آمادہ نہیں ساز اٹھانے کے لئے

    حرف نا گفتہ کی روداد لیے پھرتے ہیں

    پہلے کہتے تھے غزل ان کو سنانے کے لئے

    دل کی دریوزہ گر حرف تسلی نہ رہا

    ہم نے یہ رسم اٹھا دی ہے زمانے کے لئے

    سانس روکے ہوئے پھرتا ہوں بھرے شہر میں شاذؔ

    اس نے کیا راز دیا مجھ کو چھپانے کے لئے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Shaz Tamkanat (Pg. 158)

    • مصنف: Shaz Tamkanat
      • اشاعت: 2004
      • ناشر: Educational Publishing House
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے