Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دولت درد کمانے کے لئے زندہ ہیں

نظمی سکندری آبادی

دولت درد کمانے کے لئے زندہ ہیں

نظمی سکندری آبادی

MORE BYنظمی سکندری آبادی

    دولت درد کمانے کے لئے زندہ ہیں

    لطف جینے کا اٹھانے کے لئے زندہ ہیں

    فرق یہ کم ہے کہ تم اپنے لئے جیتے ہو

    اور ہم سارے زمانے کے لئے زندہ ہیں

    ٹوٹ کر بھی تو ہیں پیوستہ شجر سے اب تک

    ہم نئی زندگی پانے کے لئے زندہ ہیں

    وہ محافظ ہیں جنہیں تم نے کمانیں دی ہیں

    بے کماں صرف نشانے کے لئے زندہ ہیں

    حق دبایا ہے تو کچھ دیر دبائے رکھئے

    لوگ ابھی شور مچانے کے لئے زندہ ہیں

    اب سفر آخری تنہا نہ کرے گا کوئی

    غم بہت ساتھ نبھانے کے لئے زندہ ہیں

    ایسا لگتا ہے کہ ناراض ہے دنیا نظمیؔ

    اور ہم اس کو منانے کے لئے زندہ ہیں

    مأخذ:

    حصار فکر (Pg. 62)

    • مصنف: نظمی سکندری آبادی
      • ناشر: اردو اکادمی، دہلی
      • سن اشاعت: 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے