Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیار عشق میں روشن دماغ تھے ہم بھی

روبینہ شبنم

دیار عشق میں روشن دماغ تھے ہم بھی

روبینہ شبنم

MORE BYروبینہ شبنم

    دیار عشق میں روشن دماغ تھے ہم بھی

    وہ خوش نظر تھا بہت سبز باغ تھے ہم بھی

    ہر ایک رشتہ تھا منکر ہماری ہستی سے

    نگار زیست کے دامن کا داغ تھے ہم بھی

    خزاں کا دور بھی ہوتا تو فصل گل ہوتی

    کسی کے فیض نظر سے وہ باغ تھے ہم بھی

    یہ اور بات ہمیں آج تم نہ پہچانو

    تمہاری بزم کا روشن چراغ تھے ہم بھی

    مزاج ہی نہیں ملتا تو دوستی کیسی

    وہ تند خو تھا بہت بد دماغ تھے ہم بھی

    کہیں پہ چاند کہیں آئنہ کہیں گل تھے

    یہ تم سے کس نے کہا ہے ایاغ تھے ہم بھی

    وہ ہم کو ڈھونڈ بھی لیتا تو کیا برا ہوتا

    کہ اس کی ذات کے شبنمؔ سراغ تھے ہم بھی

    مأخذ:

    تعلقات کا برزخ (Pg. 22)

    • مصنف: روبینہ شبنم
      • ناشر: مطبع بھارت آفسیٹ، دہلی
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے