Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیار شب کا مقدر ضرور چمکے گا

فراغ روہوی

دیار شب کا مقدر ضرور چمکے گا

فراغ روہوی

MORE BYفراغ روہوی

    دیار شب کا مقدر ضرور چمکے گا

    یہیں کہیں سے چراغوں کا نور چمکے گا

    کہاں ہوں میں کوئی موسیٰ کہ اک صدا پہ مری

    وہ نور پھر سے سر کوہ طور چمکے گا

    ترے جمال کا نشہ شراب جیسا ہے

    ہماری آنکھوں سے اس کا سرور چمکے گا

    بھرم جو پیاس کا رکھے گا آخری دم تک

    اسی کے ہاتھ میں جام طہور چمکے گا

    یہ کہہ کے دار پہ خود کو چڑھا دیا میں نے

    کہ دار پر بھی سر بے قصور چمکے گا

    لٹے ہوئے ہیں مگر ہم ابھی نہیں مایوس

    ہمارے تاج میں پھر کوہ نور چمکے گا

    تلاش کرتا ہے مجھ مشت خاک میں تو عبث

    غرور ہوگا جبھی تو غرور چمکے گا

    متاع فن سے نوازا گیا ہے تجھ کو فراغؔ

    اسی سے نام ترا دور دور چمکے گا

    مأخذ:

    Ghazal Ke Rang (Pg. 265)

    • مصنف: Akram Naqqash, Sohil Akhtar
      • اشاعت: 2014
      • ناشر: Aflaak Publications, Gulbarga
      • سن اشاعت: 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے