دے دے اس کا مجھے پتہ کوئی
دے دے اس کا مجھے پتہ کوئی
ہے کہیں پر اگر خدا کوئی
دیکھ لیجے ازل سے تا بہ ہنوز
ہم سا پیدا نہیں ہوا کوئی
سب ہی جب مدعی کے دشمن ہیں
خاک سمجھے گا مدعا کوئی
ہاتھ جب وہ چھڑا کے جاتے تھے
جی میں مرتا تھا بارہا کوئی
آزما لو ہر اک جفا مجھ پر
رہ نہ جائے کہیں جفا کوئی
بے خبر تجھ کو کیا خبر کہ تجھے
عمر بھر ڈھونڈھتا رہا کوئی
جز ترے اب کبھی نہ حیدرؔ کو
راس آئے گا دوسرا کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.