دیکھ اپنے مائلوں کو کہ ہیں دل جلے پڑے
دیکھ اپنے مائلوں کو کہ ہیں دل جلے پڑے
پژمردہ، دل فسردہ در اوپر ڈھلے پڑے
چکی چلی ہے چرخ کی داناؤ دیکھ لو
دانے بہت ہیں اس میں تو ایسے ڈلے پڑے
اوہو جی دے ہی ڈالو نکال ایسی بھوکھ میں
تم کن تو ہیں سموسے بہت سے تلے پڑے
جب گر پڑوں ہوں پاؤں پہ کہتے ہو منہ کو پھیر
تم چھوڑ سب کو پند ہمارے بھلے پڑے
جوں جانوں بے کسوں کے تئیں اب نباہ لو
ہم سب طرف سے ہار تمہارے گلے پڑے
تیرا ہو بول بالا سمجھ بوجھ شعر کہہ
دیکھ اظفریؔ نہ بات ہماری تلے پڑے
مأخذ:
Deewan-e-Azfari (Pg. ebook-36 page-27)
- مصنف: مرزا اظفری
-
- اشاعت: 1939
- ناشر: یونیورسٹی آف مدراس
- سن اشاعت: 1939
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.