Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھ کر اک جلوے کو تیرے گر ہی پڑا بے خود ہو موسیٰ (ردیف .. ا)

مصحفی غلام ہمدانی

دیکھ کر اک جلوے کو تیرے گر ہی پڑا بے خود ہو موسیٰ (ردیف .. ا)

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    دیکھ کر اک جلوے کو تیرے گر ہی پڑا بے خود ہو موسیٰ

    ان آنکھوں کے صدقے جاؤں جو ہیں ہر دم محو تماشا

    زہد و ورع پر بھول نہ زاہد حسن کا منکر ہو نہ دوانے

    صنعاں سے کو لے گیا غافل ایک ادا میں عشوۂ ترسا

    دیکھ تجلی حسن کی تیرے کوہ بہے جب ہو کر پانی

    دیوانا سا بھاگا ووہیں چاک گریباں کر کے دریا

    کیوں نہ گریباں پھاڑوں اپنا ہاتھ اور میرا اس کا دامن

    طالع ہیں آ کر کے ہوا ہے دامن یوسف دست زلیخا

    روز کے وعدے روز بہانے روز یہ کہنا آؤں گا کل

    فائدہ کیا ان باتوں کا ہے ہم نے میاں بس تم کو دیکھا

    زلف معنبر اس نے جو کھولی تو یوں محفل ساری مہکی

    آوے چمن سے موسم گل میں باد صبا کا جیسے جھونکا

    مدھ میں بھرا ہے جوبن کے وہ حسن سے اس کے ٹپکے ہے مستی

    چاہ ذقن ہے جام بلوریں اور غبغب ہے شیشۂ صہبا

    نیم نگہ پر دیتے ہیں دل کو جانو تو کچھ لے لو صاحب

    پھر نہ ملے گا ورنہ تم کو ہرگز ایسا سستا سودا

    کیوں نہ چھکے دل دیکھ کے اس کو جس ساقی کا ہووے یارو

    دست نگاریں پنجۂ مرجاں ساعد سیمیں گردن مینا

    مصحفیؔ کر کے چاک گریباں چل جنگل کو اے دیوانے

    دیکھ تو کیا پھولا ہے لالہ سرخ ہے کیسا دامن صحرا

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-doom) (Pg. 79)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے