Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھ کر رنگ حنا جان فنا ہوتی ہے

صفدر مرزا پوری

دیکھ کر رنگ حنا جان فنا ہوتی ہے

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    دیکھ کر رنگ حنا جان فنا ہوتی ہے

    کیا حسینوں کی ہی مٹھی میں قضا ہوتی ہے

    اپنے بسمل کی تڑپ دیکھ تو اس دم قاتل

    جب تری تیغ گلے مل کے جدا ہوتی ہے

    ترے قربان نہ جا باغ میں جوڑا کھولے

    پانی پانی ترے بالوں سے گھٹا ہوتی ہے

    غیر تو غیر ہیں احباب بدل جاتے ہیں

    ہائے بگڑی ہوئی تقدیر بھی کیا ہوتی ہے

    اس رہ سخت میں پاؤں کا ہے رکھنا مشکل

    کس سے طے منزل تسلیم و رضا ہوتی ہے

    دور سے بھی اسے سننا نہ کبھی او شہ حسن

    کہ اثر خیز فقیروں کی صدا ہوتی ہے

    اور تڑپاتے ہو دل دے کے تسلی دل کو

    خوب بیمار محبت کی دوا ہوتی ہے

    داغ بھی دل کے مٹے دل کی امیدیں بھی مٹیں

    تری حسرت بھی گلے مل کے جدا ہوتی ہے

    مل ہی جاتے ہیں نصیبوں سے نہ ملنے والے

    یہ بھی ہوتا ہے جو تقدیر رسا ہوتی ہے

    یہ تو کیوں کر کہوں ارمان نکل جاتے ہیں

    آپ ملتے ہیں تو تسکین ذرا ہوتی ہے

    فصل گل سے بھی ہے دلچسپ جوانی کی بہار

    گل نئے کھلتے ہیں جب تیز ہوا ہوتی ہے

    ہاتھ ظالم نے سوئے چرخ اٹھائے صفدرؔ

    لے مبارک ترے مرنے کی دعا ہوتی ہے

    مأخذ:

    دیوان صفدر مرزا پوری (Pg. 190)

    • مصنف: صفدر مرزا پوری
      • ناشر: اظہر لکھنوی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے