Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھ لے آج تری بزم میں بھی تنہا ہوں

عرفان صدیقی

دیکھ لے آج تری بزم میں بھی تنہا ہوں

عرفان صدیقی

MORE BYعرفان صدیقی

    دیکھ لے آج تری بزم میں بھی تنہا ہوں

    میں جو گزرے ہوئے ہنگاموں کا خمیازہ ہوں

    جانے کیا ٹھان کے اٹھتا ہوں نکلنے کے لیے

    جانے کیا سوچ کے دروازہ سے لوٹ آتا ہوں

    میرے ہر جزو کا ہے مجھ سے الگ ایک وجود

    تم مجھے جتنا بگاڑو گے میں بن سکتا ہوں

    مجھ میں رقصاں کوئی آسیب ہے آوازوں کا

    میں کسی اجڑے ہوئے شہر کا سناٹا ہوں

    اپنا ہی چہرہ انہیں مجھ میں دکھائی دے گا

    لوگ تصویر سمجھتے ہیں میں آئینہ ہوں

    لمحۂ شوق ہوں میری کوئی قیمت ہی نہیں

    میں میسر تجھے آ جاؤں تو مہنگا کیا ہوں

    میں جھپٹنے کے لیے ڈھونڈھ رہا ہوں موقع

    اور وہ شوخ سمجھتا ہے کہ شرماتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے (Pg. 35)
    • Author :عرفان صدیقی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے