Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھا ادھر کسی نے ادھر میں نے آہ کی

صفدر مرزا پوری

دیکھا ادھر کسی نے ادھر میں نے آہ کی

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    دیکھا ادھر کسی نے ادھر میں نے آہ کی

    تڑپا رہی ہے قلب کو بجلی نگاہ کی

    بن آئے پھر تو حشر میں ہر عذر خواہ کی

    دو اپنے ہاتھ سے جو سزا تم گناہ کی

    اب میں یوں ہی لحد میں بھی بدلوں گا کروٹیں

    میرا تو دم نکلتا تھا کیوں تم نے آہ کی

    سمجھے نہ بچپنے سے کہ کس پر پڑے گا تیر

    آئینہ دیکھنے میں بھی ترچھی نگاہ کی

    اک اور بھی رفیق مرا چھوٹنے کو ہے

    ہاتھوں سے دل پکڑ لیا جب میں نے آہ کی

    وہ اور رخ پہ زلف کو بکھرائے آئے ہیں

    تقدیر دیکھیے مرے روز سیاہ کی

    میں مر گیا تھا خندۂ زخم جگر سے بھی

    ظالم ہنسی میں جان گئی بے گناہ کی

    کچھ آپ کا گلہ تھا نہ شکوہ عدو کا تھا

    شرما کے کیوں حضور نے نیچی نگاہ کی

    آنکھوں ہی میں رہے گا یہ صفدرؔ کا خون ہے

    تم آئنے میں دیکھو تو سرخی نگاہ کی

    مأخذ:

    دیوان صفدر مرزا پوری (Pg. 198)

    • مصنف: صفدر مرزا پوری
      • ناشر: اظہر لکھنوی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے