دیکھا جو آئینہ تو مجھے سوچنا پڑا
دیکھا جو آئینہ تو مجھے سوچنا پڑا
خود سے نہ مل سکا تو مجھے سوچنا پڑا
اس کا جو خط ملا تو مجھے سوچنا پڑا
اپنا سا وہ لگا تو مجھے سوچنا پڑا
مجھ کو تھا یہ گماں کہ مجھی میں ہے اک انا
دیکھی تری انا تو مجھے سوچنا پڑا
دنیا سمجھ رہی تھی کہ ناراض مجھ سے ہے
لیکن وہ جب ملا تو مجھے سوچنا پڑا
سر کو چھپاؤں اپنے کہ پیروں کو ڈھانپ لوں
چھوٹی سی تھی ردا تو مجھے سوچنا پڑا
اک دن وہ میرے عیب گنانے لگا فراغؔ
جب خود ہی تھک گیا تو مجھے سوچنا پڑا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.