Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھا تھا کس نظر سے تم نے ہنسی ہنسی میں

عارف نقشبندی

دیکھا تھا کس نظر سے تم نے ہنسی ہنسی میں

عارف نقشبندی

MORE BYعارف نقشبندی

    دیکھا تھا کس نظر سے تم نے ہنسی ہنسی میں

    اک درد مستقل ہے اب میری زندگی میں

    کعبہ بھی بت کدہ بھی ہے راہ بندگی میں

    یہ منزلیں ہیں کیسی دشوار عاشقی میں

    اے دوست یاد ان کی اب تک رلا رہی ہے

    دو دن جو مل گئے تھے ہنسنے کو زندگی میں

    اک بات پر ہماری الجھن میں پڑ گئے تم

    دنیا نہ جانے کیا کیا کرتی ہے دوستی میں

    جب ہوش میں رہا میں چھپتے رہے وہ مجھ سے

    پردے ہٹا دیے سب دیکھا جو بے خودی میں

    اے میری شام فرقت یوں دل نہیں بہلتا

    کچھ اور روشنی کر تاروں کی روشنی میں

    منزل پہ مجھ کو لا کر دامن جھٹک رہے ہو

    یاد آئے گا مجھے یہ احسان زندگی میں

    دور خزاں سے اب تو بہلا رہا ہوں دل کو

    کانٹوں میں پھنس گیا ہوں پھولوں کی دوستی میں

    تو ان کے سامنے ہو وہ تیرے سامنے ہوں

    ایسا بھی ایک سجدہ عارفؔ ہو بے خودی میں

    مأخذ:

    Lamhoon Ki Dhadkane (Pg. 95)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے