Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھے ہوئے کسی کو بہت دن گزر گئے

ن م دانش

دیکھے ہوئے کسی کو بہت دن گزر گئے

ن م دانش

MORE BYن م دانش

    دیکھے ہوئے کسی کو بہت دن گزر گئے

    اس دل کی بے بسی کو بہت دن گزر گئے

    ہر شب چھتوں پہ چاند اترتا تو ہے مگر

    اس گھر میں چاندنی کو بہت دن گزر گئے

    کوئی جواز ڈھونڈ غم نا شناس کا

    بے وجہ بیکلی کو بہت دن گزر گئے

    اب تک اکیلے پن کا مسلسل عذاب ہے

    دنیا سے دوستی کو بہت دن گزر گئے

    تیری رفاقتیں تو مقدر میں ہی نہ تھیں

    اب اپنی ہی کمی کو بہت دن گزر گئے

    مدت ہوئی ہے ٹوٹ کے رویا نہیں ہوں میں

    اس چین کی گھڑی کو بہت دن گزر گئے

    وہ جاگتی حویلی بھی ویران ہو گئی

    اس نقرئی ہنسی کو بہت دن گزر گئے

    وہ قہقہے بھی وقت کے صحرا میں کھو گئے

    گلیوں کی خامشی کو بہت دن گزر گئے

    مدت ہوئی کہ رات کا وہ جاگنا گیا

    اس رنج عاشقی کو بہت دن گزر گئے

    جو اعتبار زخم ہنر نے عطا کیا

    دانشؔ وہ شاعری کو بہت دن گزر گئے

    مأخذ:

    بچے، تتلی، پھول (Pg. 44)

    • مصنف: ن م دانش
      • ناشر: فضلی سنز پرائیوٹ لمٹیڈ، کراچی
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے