Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھتا ہے وہ کھڑکیوں سے مجھے

شکیل اعظمی

دیکھتا ہے وہ کھڑکیوں سے مجھے

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    دیکھتا ہے وہ کھڑکیوں سے مجھے

    پار کرتا ہے کشتیوں سے مجھے

    ریل سے پہلے کٹتے دیکھے گا

    پھر سمیٹے گا پٹریوں سے مجھے

    ریت کو بھی پتہ نہیں چلتا

    کون لکھتا ہے انگلیوں سے مجھے

    بھیگے کاغذ پہ کچھ لکیریں تھیں

    یاد آیا ہتھیلیوں سے مجھے

    پھر میں ڈھونڈوں اسے زمانے تک

    پھر پکارے وہ دوریوں سے مجھے

    اور کچھ دن اگر کھلا رہتا

    پیار ہو جاتا تتلیوں سے مجھے

    ٹھیک سے بات کر نہیں پاتا

    شرم آتی ہے لڑکیوں سے مجھے

    جب کوئی یاد کرنے والا نہیں

    کیا علاقہ ہو ہچکیوں سے مجھے

    میری جانب بھی کوئی ہاتھ بڑھے

    کھینچ لے کوئی کھائیوں سے مجھے

    مأخذ:

    دل پرندہ ہے (Pg. 47)

    • مصنف: شکیل اعظمی
      • اشاعت: First
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2023

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے