دھرتی کے علاوہ تو گزارا نہیں ہونا
دھرتی کے علاوہ تو گزارا نہیں ہونا
رہنا ہے مجھے خاک ستارہ نہیں ہونا
میں اور کسی در پہ چلا جاتا یہاں سے
پہلے ہی بتا دیتے تمہارا نہیں ہونا
خود پر بھی تو انسان کا حق ہوتا ہے کوئی
جس کا بھی مجھے ہونا ہے سارا نہیں ہونا
پھر آنکھ نے اس دل کو کوئی چہرا دکھایا
لگتا تھا مجھے عشق دوبارہ نہیں ہونا
یہ بات لگاتار لگاتی ہے ہمیں زخم
سب کا اسے ہونا ہے ہمارا نہیں ہونا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.