دھرتی پر سب درد کے مارے کس کے ہیں
دھرتی پر سب درد کے مارے کس کے ہیں
آسمان پر چاند ستارے کس کے ہیں
سنتے ہیں وہ شخص تو گھر ہی بدل گیا
پھر یہ دل آویز اشارے کس کے ہیں
کس صحرا کی دھول ہے سب کی آنکھوں میں
بے موج و بے رود کنارے کس کے ہیں
اب کیا سوچنا ایسی ویسی باتوں پہ
ان ہاتھوں نے بال سنوارے کس کے ہیں
کون ہے اس رم جھم کے پیچھے چھپا ہوا
یہ آنسو سارے کے سارے کس کے ہیں
کسی پہاڑ کی چوٹی پر چڑھ کر دیکھو
آنکھوں سے اوجھل نظارے کس کے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.