دھوکہ کریں فریب کریں یا دغا کریں
دھوکہ کریں فریب کریں یا دغا کریں
ہم کاش دوسروں پہ نہ تہمت دھرا کریں
رکھا کریں ہر ایک خطا اپنے دوش پر
ہر جرم اپنی فرد عمل میں لکھا کریں
احباب اگر تمام نہیں لائق وفا
ایک آدھ باوفا سے تو وعدہ وفا کریں
روٹھا کریں ضرور مگر اس طرح نہیں
اپنی کہا کریں نہ کسی کی سنا کریں
چھپوا دیا کریں کسی اخبار میں کلام
لیکن مشاعروں میں نہ شرکت کیا کریں
اعلان ترک بادہ گساری کے باوجود
پینا ہی لازمی ہو تو چھپ کر پیا کریں
گھر میں ہزار ادائیں دکھایا کریں شعورؔ
دنیا کے سامنے نہ تماشہ بنا کریں
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 34)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.