Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھول آنکھوں میں پڑی ہو جیسے

بمل کرشن اشک

دھول آنکھوں میں پڑی ہو جیسے

بمل کرشن اشک

MORE BYبمل کرشن اشک

    دھول آنکھوں میں پڑی ہو جیسے

    ہر کوئی اور کوئی ہو جیسے

    سائے کے ساتھ لگے رہتے ہیں

    یہ بھی اپنا ہی کوئی ہو جیسے

    پاؤں پھیلائے پڑی ہے امید

    مدتوں پو نہ پھٹی ہو جیسے

    اپنی ہر بات پہ ہوتا ہے گماں

    ہم نے پہلے بھی کہی ہو جیسے

    ہنسنے لگتے ہیں تو دھمکاتی ہے

    زندگی ہم سے بڑی ہو جیسے

    درد کو اجنبی کہنے والے

    تو نے آواز نہ دی ہو جیسے

    پو پھٹے خوش ہیں کہ وہ آئے گا

    آج کی رات ابھی ہو جیسے

    ہائے وہ نیند اڑاتی آنکھیں

    خواب میں عمر کٹی ہو جیسے

    اس طرح آیا ہے ملنے مجھ سے

    مجھ سے ملتے ہی بنی ہو جیسے

    ہر کسی چہرے سے اٹھتی ہے لپک

    شہر میں آگ لگی ہو جیسے

    دل میں اترے تو چھپا کر رکھئے

    رات ہیرے کی کنی ہو جیسے

    ہجر کی رات اور اشکؔ اتنی سست

    وقت کی چوٹ لگی ہو جیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے