aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈھونڈ ہم ان کو پریشان بنے بیٹھے ہیں

یاسین علی خاں مرکز

ڈھونڈ ہم ان کو پریشان بنے بیٹھے ہیں

یاسین علی خاں مرکز

MORE BYیاسین علی خاں مرکز

    ڈھونڈ ہم ان کو پریشان بنے بیٹھے ہیں

    وہ تو پردہ لئے انسان بنے بیٹھے ہیں

    ذوق حاصل انہیں ہوتا ہے ہر یک صورت سے

    رنگ‌ و بے رنگی سے ہر آن بنے بیٹھے ہیں

    چھوڑ مسجد کو گئے دیر میں پوجا کرنے

    تھے مسلمان وہ رہبان بنے بیٹھے ہیں

    بات یہ ہے کہ ہیولیٰ سے ہے صورت پیدا

    ہر یک اجسام میں رحمان بنے بیٹھے ہیں

    تازہ ہر آن دکھاتے ہیں وہ جلوہ اپنا

    ہر تعین کے لئے شان بنے بیٹھے ہیں

    ہیں مسیحا کہیں بیمار کہیں درد کہیں

    ہر طرح سے وہی درمان بنے بیٹھے ہیں

    وہی ہوتا ہے ہر یک کام جو وہ چاہتے ہیں

    دیتے حسرت بھی ہیں ارمان بنے بیٹھے ہیں

    کفر و اسلام کے پردے سے ہیں ہر حال میں خوش

    واجب آئینہ سے امکان بنے بیٹھے ہیں

    سچ تو یہ ہے کہ حقیقت جو ہے ان کی معلوم

    جانتے جو ہیں وہ انجان بنے بیٹھے ہیں

    جملہ ادوار و شیونات سے جلوہ کرتے

    شان مرکزؔ میں وہ سبحان بنے بیٹھے ہیں

    مأخذ:

    Dewan-e-Markaz (Pg. ebook-45 p-46)

    • مصنف: یاسین علی خاں مرکز
      • اشاعت: 1926
      • ناشر: چشتیہ پریس چھتہ بازار
      • سن اشاعت: 1926

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے