ڈھونڈنے خود ہی چلا آتا سکون دل مجھے
ڈھونڈنے خود ہی چلا آتا سکون دل مجھے
ہائے قسمت تو نے رکھا بھی کسی قابل مجھے
اضطراب شوق کہتا ہے ابھی چلتے رہو
دے رہی ہے دعوت ختم سفر منزل مجھے
میں تو یہ طے کر چکا تھا اب نہ آؤں گا مگر
کھینچ لایا تیری جانب اضطراب دل مجھے
جلوہ وجہ بے خودی و شوق وجہ اضطراب
مطمئن ہونے نہیں دیتی کوئی مشکل مجھے
بحر الفت میں مری ناکامیاں اف الاماں
ڈھونڈھتا ہوں ہر طرف ملتا نہیں ساحل مجھے
اف کسی کروٹ قرار آتا نہیں شام الم
کر دیا ہے درد دل نے اس قدر بسمل مجھے
رنگ لانا تھا نہ لایا میرا خون آرزو
حشر میں ہونا پڑا شرمندۂ قاتل مجھے
پھر اسی پر کیف عالم کی ہے مجھ کو جستجو
پھر وہی نغمہ سنا دے اے نوائے دل مجھے
کھل نہ جائے راز الفت اہل محفل پر کہیں
آپ رہ رہ کر نہ دیکھیں یوں سر محفل مجھے
آ گئے اشک ندامت ان کی آنکھوں میں فضاؔ
دیکھیے اب کیا دکھائے جذبۂ کامل مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.