Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ کا احساس جانے کیوں اسے ہوتا نہیں

غیاث متین

دھوپ کا احساس جانے کیوں اسے ہوتا نہیں

غیاث متین

MORE BYغیاث متین

    دھوپ کا احساس جانے کیوں اسے ہوتا نہیں

    وقت آوارہ ہے ٹھنڈی چھاؤں میں ہوتا نہیں

    جھوٹ کی دیوار سے لٹکے ہوئے جسموں کے دن

    ہو گئے پورے کہ سچ تو شب میں بھی سوتا نہیں

    ہم تکا کرتے ہیں کھڑکی سے اترتے چاند کو

    دوڑ کر اس کو پکڑ لیں یہ کبھی ہوتا نہیں

    دل عجب پتھر ہے پانی سے پگھل جائے کہیں

    اور کبھی جو آگ میں رکھ دیجئے روتا نہیں

    روشنی پھوٹے قلم کے آنکھ سے کیوں کر متینؔ

    آنسوؤں کے بیج دل میں جب کوئی بوتا نہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 730)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے